ورزش خواہ کم کی جائے یا زیادہ بہرحال مفید ہوتی ہے کیونکہ اس سے جسم چاق و چوبند رہتا ہے بلکہ سکون اور قوت کا احساس بھی پیدا ہوتا ہے لیکن کچھ لوگ ورزش کرکے بھی خود کو تھکا لیتے ہیں یا بری طرح تھکاوٹ محسوس کرنے لگتے ہیں جس کے سبب ساری محنت اکارت ہوتی دکھائی دیتی ہے تاہم کچھ طریقے ایسے بھی ہیں جن کو اپنا کر کم وقت اور کم محنت کے بعد زیادہ توانائی کا حصول ممکن ہے۔ یقینی طور پر آپ اس کے بارے میں ضرور جاننا چاہیں گے کہ یہ طریقہ کار کسی حد تک پرلطف بھی ہے اور کسی حد تک سہل بھی۔ورزش کے دوران کودنے سے توانائی بڑھتی ہے اور اچھلنے سے سارا جسم متحرک ہوجاتا ہے۔ بچے عموماً کھیل کود کے دوران خوب اچھلتے ہیں لیکن بڑی عمر کے لوگ کودنے اور پھاندنے یا اچھلنے سے گریز کرتے ہیں حالانکہ یہ عمل خاصا توانائی بخش اور مفید ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کھیلوں سے متعلق افراد کو دوران تربیت یا ورزش باقاعدگی سے کرائی جاتی ہے جس سے قلب پر بھی اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ہمارے ہاں بچے اور بچیاں رسی کود کر اس شوق کو پورا کرتے ہیں لیکن یہی عمل بڑے بھی کریں تو کوئی مضائقہ نہیں یوں بھی اچھلنے‘ پھاندنے اور چھلانگیں لگانے سے رسی کودنا بہتر ہے۔ ابتدا میں آہستہ آہستہ اس کا آغاز کرنے کے بعد رفتار میں تیزی لاتے ہوئے اسے اپنے لیے ایک بہترین ورزش کا روپ دیا جاسکتا ہے۔
اگر آپ کا معمول ہے کہ چہل قدمی کیلئے باہر جاتے ہیں تو اس وقت وقفے وقفے سے کودنے کا عمل جاری رکھیں کیونکہ چہل قدمی کے مقابلے میں کودنے سے حراروں کے جلنے کا عمل دوگنا ہوجاتا ہے جبکہ اسی طرح وزن اٹھانے کی ورزش کرتے ہوئے ہلکے ہلکے کودنے سے دل کی دھڑکن کی شرح میں اضافہ ہوجاتا ہے اور جو صحت مندی کی علامت ہے۔ اگر آپ ورزش نہیں کرتے اور اس کے عادی نہیں ہیں یا آپ کی بے پناہ مصروفیت اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ ورزش میں وقت صرف کیا جائے تو کم از کم اتنا ہی کرلیں کہ کسی وقت تفریح کے طور پر بچوں کو لے کر کسی قریبی پارک یا میدان میں چلے جائیں اور وہاں کچھ دیر کود پھاند کرلیں اس طرح تفریح بھی ہوجائے گا اور ورزش بھی۔
مسلسل اور متوازن درجے کی اچھل کود سے ہڈیوں کی مضبوطی میں اضافہ ہوتا ہے اور بڑی عمر میں جاکر ان کے ٹوٹنے کاامکان بھی کم ہوجاتاہے۔ لہٰذا رسی کودنے کی عادت ڈال لیں! جوکہ بہت کم وقت میں آپ کو بہت زیادہ فائدہ دےگی۔عام طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ جسمانی چستی کے لیے لوگ صبح سویرے یا شام کو چہل قدمی کیلئے نکل پڑتے ہیں لیکن یہ بات واضح طور پر محسوس کی گئی ہے کہ مسلسل چہل قدمی کے دوران اگر کچھ فاصلے سے اچھلنے اور کودنے کا عمل بھی جاری رکھا جائے تو اس سے چہل قدمی کی یکسانیت ختم ہوجاتی ہے اور انسان بیزاری سے دوچار نہیں ہوتا ہے۔ اگر آپ کی عمر چالیس سے پچاس برس کے درمیان ہے تو اس میں ورزش کا چیلنج آپ کو بور نہیں ہونے دے گا۔ عمر کے اس حصے میں ماہرین جسم کی لچک برقرار رکھنے کیلئے سائیکلنگ‘ سیڑھیاں چڑھنے یا ڈھلان سے نیچے اترنے کی ورزشیں تجویز کرتے ہیں جن سے جسم میں زیادہ سے زیادہ آکسیجن فراہم ہوسکے اور اس حقیقت کو مدنظر رکھیں کہ محض پانچ منٹ میں رسی کود کر آپ اپنے جسم کو متحرک رکھنے کے ساتھ ہی مناسب آکسیجن فراہم کرسکتے ہیں۔رسی کودنا بچوں کا ہی نہیں بڑوں کا بھی محبوب مشغلہ ہے اس میں تمام اہل خانہ کو شریک کریں اور اس مشغلے سے صحت و توانائی کا سامان کریں اور یاد رہے کہ اس میں شرمانے کی بھی کوئی بات نہیں ہے کہ ورزش کیسی بھی ہو بہرحال انسانی افعال کو بہتر رکھنے کیلئے از حد ضروری ہے۔
رسی کودنا سہل ترین جسمانی سرگرمی ہے: رسی کودنا دراصل ایک جسمانی سرگرمی ہے جسے باقاعدگی سے جاری رکھا جائے تو اس کے فوائد بڑھتے چلے جاتے ہیں۔ جسمانی سرگرمیوں کی ان گنت فوائد کے بارے میں ماہرین کا یہ کہنا ہے کہ اس سے بے وقت موت کا خطرہ کم ہوجاتا ہے قلب کے امراض اور فالج سے ہلاکت کا خطرہ جاتا رہتا ہے‘ قولون کے سرطان میں مبتلا ہونے کی شرح پچاس فیصدی تک کم ہوجاتی ہے ذیابیطس کی دوسری قسم کے امکانات نصف ہوجاتے ہیں بلندفشار خون سے نجات ملتی ہے یا اس کے اثرات کسی حد تک کم ہوجاتے ہیں ہڈیوں کی بوسیدگی رک جاتی ہے جبکہ خواتین میں کولہے کی ہڈی ٹوٹنے کا خطرہ آدھا رہ جاتا ہے کمر کا درد ختم ہوجاتا ہے نفسیاتی صحت میں بہتری آتی ہے ذہنی دباؤ فکر پریشانی اور ڈیپریشن کے علاوہ تنہائی کااحساس ختم ہوجاتا ہے۔ وزن نہیں بڑھتا اور گھنٹوں کے جوڑوں میں تکلیف کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ انسانی سرگرمی انسان کیلئے بے انتہا ضروری ہے اور رسی کودنا ایک سہل ترین جسمانی سرگرمی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں